سرکاری عذاب

سرکاری عذاب

میرا یاک دوست فوجی ہے۔ اس کے پاس ٹھیک ٹھاک نوکری ہے۔

بیوی بچے بھی ہیں۔ گھر میں کوئی بیماری بھی نہیں ہے۔

لیکن اس کو لگتا ہے۔ میں یہاں اپنا ٹائم ضائع کررہا ہوں۔

میں اس کو منہ پہ ناشکرا اور نافرمان بولتا ہوں۔

اس نے کافی ساری کوشیشیں بھی کی ہیں۔

نوکری چھوڑنے کی۔

مطلب کہ بھگوڑا بن گیا۔ پر اللہ نے بچالیا۔ کبھی کرپٹو میں اپنا پیسہ برباد کردیا۔

اس لگتا ہے۔ وہ گھر سے دور ہے۔

اور اس کی ڈیوٹی کبھی صبح ، کبھی شام، کبھی رات۔

یہ سب چلتا رہتا ہے۔

اس طرح کے بچے ۔ اپنا وقت اور دوسروں کا وقت برباد کرتے ہیں۔

یا اگر تمھارے پاس کوئی اور انسانوں والا کام ہے۔ تو پھر تو ٹھیک ہے۔ اگر نہیں ہے۔ تو محنت کرو۔

چیزیں سیکھو۔ سکل اور ہنر سیکھو۔

یہ کیا مذاق ہے۔ ایک تو تمھیں کچھ آتا نہیں ہے۔ دوسرا پوری دنیا میں بے ہنر لوگوں کی فوج۔ اپنا ملک بھی بے ہنر اور غیر منظم لوگوں سے بھرا پڑا ہے۔

 

جوتا پہننے کی تمیز بھی نہیں ہے۔

بار بار نوکری چھوڑنے کا مطلب ہے۔ معاشی خودکشی۔ اور بس۔ اور کچھ نہیں۔

یار بیویی بچوں کا سوچھو۔ لیکن نہیں ہم نے پہلے کنوں میں چلانگ لگانی ہے۔ پھر یہ فیصلہ کرنا ہے۔ کہ ہم نے چھلانگ کیوں لگائی؟

اگر کسی نے نوکری چھوڑنی بھی ہے۔ تو پہلے اس کے پاس پیسہ ہونا چاہیے۔

میرا دوست کہتا ہے۔ مجھے پیسہ چاہیے۔ دنیا میں کس  کو پیسہ نہیں چاہیے؟

سب کو پیسہ چاہیے۔ لیکن حلال کا۔ امن اور سکون کا۔

فری ٹائم میں آپ محنت کرو۔ سکل سیکھو۔ اور کچھ کر کہ دکھاؤ۔

انٹرنیٹ تمھارے پاس ہے۔ لیکن تمھیں کوئی ڈھنگ کی سکل نہیں آتی۔

کرپٹو کا مطلب ہے جواری۔ اور بس۔ 99 پرسنٹ لوگ اپنا پیسہ برباد کرتے ہیں۔ اور باقی ایک پرسنٹ کمیشن کے لیے بیٹھا ہے۔ اور بس۔

سب کہتے ہے۔ کرپٹو میں گندا پیسہ ہے۔ اتنا پیسہ ہے۔ کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے ۔ لیکن آپ سوچ بھی سکتے۔ کہ کرپٹو اور فارکس نے کتنے لوگوں کو برباد کیا ہے۔

اگر تمھاری پاس کوئی سکل نہیں ہے۔ تو پہلے کوئی سکل سیکھو۔ سکول ٹیچر بن جاؤ۔ آن لائن کوئی چیز پڑھاؤ۔

یوٹیوب پر ویڈیو بناؤ۔ کوئی موبائل ایپ بناؤ۔ یہ سب کمپیوٹر والے حضرات کے لیے ہے۔ بلاگنک کوئی بھی کرسکتا ہے۔ سکل کوئی بھی ہو۔ آپ ٹائم اور فوکس کریں۔ انشاءاللہ سیکھ جاؤ گے۔

پہلا سٹیپ کروڑوں روپے کمانے کا نہیں ہے۔ پہلا سٹیپ اپنی بنیادی ضرویات اور کچن کو چلاناہے۔

میرے ایک دوسرے دوست کے پاس سکول ٹیچر کی سرکاری نوکری ہے۔ اس نے اپنا سکول کھولا۔ اور اس کو بھی لگ رہا تھا۔ کہ میں سکول کی سرکاری نوکری چھوڑ کر۔ اپنے سکول کو ٹائم دوں۔ کیا تمھارے سکول کا اتنا اچھا لیول ہے۔ کہ تم اپنے بچوں کو بھی پڑھا سکو؟

بالکل بھی نہیں۔

لوگوں کو آنلائن کماتے دیکھ کر بہت جوش آتا ہے۔ کیا آپ کے پاس اس کی طرح سکل ہے؟

آج کل ہر کتا بلا آن لائن کے چکر میں ہے۔ آن لائن مطلب شارٹ کٹ کےچکر میں۔ کام اور سکل ان کے پاس ہے نہیں۔

میں ایک کزن ایک دن میرے پاس آیا۔ کہ آفس میں میرے پاس بہت سارا ٹائم ہوتا ہے۔

میں فری ٹاتم میں آن لائن کام کرنا چاہتا ہے۔ ابے گوچو۔ تمھارے پاس کوئی سکل ہے؟

تم لوگوں کو کیا فائدہ دو گے۔ تم تو خود لوگوں کی رییلز اور ٹک ٹاک دیکھ کر اپنا وقت برباد کررہے ہو۔

میں اپنے بہت ہی عزیز اور قریبی ٹیچر کو اپنا وقت برباد کرتے دیکھا ہے۔ ان کو اپنا سکول کھولنے کا شوق چڑھا۔ اور اپنا پیسا برباد کردیا۔ اور سکول اور سٹارٹ اپ قربانی مانگتی ہے۔ آپ اگر کمپرومائز نہیں کرسکتے۔ تو آرام سے بیٹھو۔

 

 

Tony BB
 

TonyBB is a Coach , marketer, hypnotist and a founder of RSKVF Production who specializes in providing simple, affordable, and easy to use solutions for Life.

Click Here to Leave a Comment Below 0 comments

Leave a Reply: