ڈگری سے نوکر ی تک۔نوکری سے چوکری تک کا سفر

پاکستان کا یہ ایک غیر تحریری قانون ہے کہ جب تک نوکری نہیں ہوگی۔ تو شادی نہیں ہو

 

گی۔ تو بات یہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے ایک کامرس ٹیچر سے ملاقات ہوئی۔ کہ ابھی میرا ایک

سٹوڈنٹ یہاں سے نکلا ہے۔ ڈگری مکمل ہوئی تو میرے پاس آیا کہ “سر “اب میں کیا

کروں۔ یہ سوال سن کر میں سر پکر کر بیٹھ جاتا ہوں ۔

 

کہ بھائی 4 سال تم نے میرے ساتھ گزارے اور تم اب میرے پاس آ رہے ہو۔ کہ میں کیا

کروں؟ اس وقت آپ کی کوئی ٹینشن بھی نہیں تھی اور روز آپ لوگوں سے کلاس میں

ملاقات ہو جاتی تھی۔تو میں آپ لوگوں کی آسانی سے رہنمائی کر سکتا تھا۔ میرے ایک

سٹوڈنٹ نے پڑھائی کے ساتھ ساتھ ایک سائیکل سپیئر پارٹس کا کاروبار شروع کیا۔

پھر ایک ہمسائے کے لیے پوری دکان کا سامان خریدا۔ اور اسکے بعد موبل آئل کی طرف

آیا۔ ایک مکینک اپنے ساتھ رکھا۔ تو ورکشاپ یا دکان بھی چلاتا اور موبل آئل بھی چینج کرتا۔

لیکن ان سب میں ایک خرابی یہ کہ بچے کا مائند پورے کا پورا بزنس کی طرف چلاجاتا ہے۔تو

میں اکثر کمپیوٹر گریجوایٹس کو دیکھتا ہوں۔

 

انکا مسلہ نوکری نہ ملنا ہوتا ہے۔ اور اسکے علاوہ انکا مسلہ یہ ہوتا ہے۔ کہ کم تنخواہ پر کام نہیں

کرنا۔ مسلہ تنخواہ کا نہیں ہے۔ آپ کو اگر کچھ آتا نہیں ہے۔ تو صرف ایکسپیرینس کی بنیاد پر آپکو

کوئی نوکری نہیں دے گا۔ اگر دے گا بھی تو بہت کم تنخواہ دے گا۔ساتھ ساتھ آپ نے

سکل ،ہنرکوبھی ” امپرو” اور پالش کرنا ہے۔

 

اور اسکے علاوہ آپ اپنا کام کیوں شروع نہیں کرتے؟ آپ لوگوں کو بھی جاب دے سکتے

ہیں۔ اسکا طریقہ کیا ہوگا۔ میرے ایک دوست کو گاڑی چلانی آتی ہے۔ وہ لاہور ، فیصل آباد

اور اوکاڑہ وغیرہ جاتا رہتا ہے فیملیز کے ساتھ۔لاہور جانے کے وہ دس ہزار لیتا ہے۔ اسکا

مطلب یہ ہوا کہ پانچ ہزار اسکو بچ گئے۔

اب اگر آپ اسکو تھوڑے سے پروفیشل طریقے سے کریں۔آپکے پاس پڑھے لکھے نوجوانوں

کی فوج ہے۔ آپ نے انکو ٹرین کرنا ہے۔ انکی ویرفیکیشن کرنی ہے۔ اور پھر آپ نے

ایک موبائل ایپ بنانی ہے۔ آپ اگر کمپیوٹر کی فیلڈ سے واسطہ ہے تو خود کریں۔ میری نظر

میں خود کرنے سے بہتر ہے۔ آپ کسی ڈی ویلپر کے ساتھ مل کر کام کریں۔

 

تو آپ کے لیے آسانی ہوجائے گی۔ ایک ایپ آپ کو زیادہ سے زیادہ 4سے 5 سو ڈالر میں

مل جائے گی۔ پھر آپ نے کیا کرنا ہے۔ آپ نے اپنے با اعتماد لوگوں کو شامل کرنا ہے۔

جن کو کام کی ضرورت ہوں۔ چسکے والے لوگوں سے دور رہیں۔ اپنے دوستوں کی ہیلپ اور

مدد ضرور کریں۔ مگر وہ لوگ جوکام میں انٹرسٹد ہوں ۔

 

جن کو کام کی ضرورت ہوں۔جن کی کام میں دلچسپی نہ ہوں۔ آپ کا بہت قریبی دوست یا

رشتہ دار کیوں نہ ہوں۔ ان سے دور رہیں۔ میں یہ مشورہ نہیں دے رہا کہ ان سے تعلق ختم

کردیں۔ سمجھنے والوں کے لیے اشارہ کافی ہے۔

 

پھر آپ نے کیا کرنا ہے۔ کہ اپنے کام کی پروموش کریں۔ اپنے دوستوں،رشتہ داروں اور

جاننے والوں سے ذکر کریں۔ کہ آپ نے یہ کام شروع کیا ہے۔ اور مہینے میں صرف پانج سو

روپے اگر ممکن ہے۔ تو اپنی فیسبک ایڈز کمپین پے لگائیں۔ اگر شروع میں یہ مشکل

ہے۔

تو آپ کی سوشل میڈیا پرفائل اور واٹس ایپ سٹیٹس کافی ہے۔اگر آپ کو ایپ میں ہیلپ

 

یا مدد چاہیے۔ تو ضرور رابطہ کریں۔فرنٹ اینڈ یا بیک اینڈ دونوں میں آپکی رہنمائی کی جائے

 

گی۔

urdu hindi columns

daily urdu columns

daily news columns

 

Tony BB
 

TonyBB is a Coach , marketer, hypnotist and a founder of RSKVF Production who specializes in providing simple, affordable, and easy to use solutions for Life.

Click Here to Leave a Comment Below 0 comments

Leave a Reply: